
چین نے 6G ٹیکنالوجی کی دوڑ میں دیگر ممالک پر سبقت حاصل کرتے ہوئے دنیا کا پہلا ملک بننے کی جانب نمایاں پیشرفت کی ہے۔ 6G ٹیکنالوجی کو جدید وائرلیس کمیونیکیشن کے میدان میں ایک انقلاب سمجھا جا رہا ہے، جو نہ صرف تیز رفتار انٹرنیٹ بلکہ مختلف صنعتی، سائنسی، اور معاشرتی شعبوں میں بھی نمایاں تبدیلیاں لائے گی۔
6G ٹیکنالوجی: تعارف
6G (چھٹی جنریشن) وائرلیس ٹیکنالوجی 5G کی اگلی نسل ہے، جو ڈیٹا کی منتقلی میں بے مثال رفتار، کم تاخیر (Latency)، اور زیادہ قابل اعتماد کنیکٹیویٹی فراہم کرتی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی نہ صرف موبائل انٹرنیٹ بلکہ انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT)، مصنوعی ذہانت، خودکار گاڑیوں، اور سمارٹ شہروں کے لیے بھی کلیدی کردار ادا کرے گی۔
چین کی کامیابیاں
1. سیٹلائٹ کے ذریعے 6G ڈیٹا ٹرانسمیشن
- چین نے حال ہی میں سیٹلائٹ کے ذریعے زمین پر 6G ٹیکنالوجی کا کامیاب تجربہ کیا۔
- 6G ڈیٹا ٹرانسمیشن کی رفتار 100 گیگا بائٹس فی سیکنڈ تھی، جو 5G سے 10 گنا زیادہ ہے۔
- تجربہ چینگ گوانگ سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کمپنی کے جیلین-1 نیٹ ورک کے ذریعے کیا گیا۔
2. لیزر کمیونیکیشن ٹیکنالوجی
- جیلین-1 سیٹلائٹ نیٹ ورک میں لیزر کمیونیکیشن شامل کی گئی ہے، جس سے ڈیٹا کو زیادہ رفتار اور کم تاخیر کے ساتھ منتقل کیا جا سکتا ہے۔
- کمپنی کا ہدف ہے کہ 2025 تک 117 سیٹلائٹس کو جدید لیزر ٹیکنالوجی سے لیس کیا جائے۔
3. 6G نیٹ ورک کا فیلڈ ٹیسٹ
- جولائی 2024 میں، چین نے دنیا کا پہلا 6G فیلڈ ٹیسٹ نیٹ ورک نصب کیا، جس نے موجودہ 4G انفرا اسٹرکچر پر 6G کی ٹرانسمیشن ممکن بنائی۔
- اس نیٹ ورک نے ڈیٹا ٹرانسفر کی رفتار اور صلاحیت میں نمایاں اضافہ کیا۔
4. انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین (ITU) کے معیارات
- چین نے 2024 میں 6G ٹیکنالوجی کے تین اہم معیارات ITU کے ذریعے منظور کروائے، جو 6G فریم ورک کو عالمی سطح پر مستحکم کرنے میں مددگار ہوں گے۔
6G کے فوائد
1. تیز رفتار ڈیٹا ٹرانسفر
- 6G کی مدد سے 100 گیگا بائٹس فی سیکنڈ کی رفتار ممکن ہے، جس سے صرف ایک سیکنڈ میں کئی فلمیں ڈاؤنلوڈ کی جا سکتی ہیں۔
- یہ رفتار 5G کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ ہے۔
2. کم تاخیر (Ultra-Low Latency)
- 6G ٹیکنالوجی تاخیر کو نہایت کم کرے گی، جو خودکار گاڑیوں اور ریموٹ سرجری جیسی ایپلیکیشنز کے لیے ضروری ہے۔
3. وسیع کنیکٹیویٹی
- 6G نیٹ ورک ایک وقت میں اربوں آلات کو کنیکٹ کر سکتا ہے، جو IoT اور سمارٹ سٹی کے منصوبوں کو حقیقت میں بدل سکتا ہے۔
4. صنعتوں پر اثر
- مصنوعی ذہانت (AI) کے ساتھ انضمام۔
- ہائی ڈیفینیشن ورچوئل اور آگمنٹڈ ریئلٹی۔
- اسپیس ایکسپلوریشن اور ریسرچ میں مدد۔
چیلنجز
1. انفرااسٹرکچر کی پیچیدگیاں
- 6G کے لیے زیادہ طاقتور اور جدید انفرا اسٹرکچر درکار ہوگا۔
- 100-300 گیگا ہرٹز فریکوئنسی بینڈز کے لیے مخصوص ٹیکنالوجیز کی ضرورت ہے۔
2. سرمایہ کاری
- 6G نیٹ ورکس کی ترقی اور سیٹلائٹس کی لانچنگ کے لیے بھاری سرمایہ کاری درکار ہے۔
3. عالمی مقابلہ
- امریکہ، یورپ، اور جاپان بھی 6G پر تحقیق کر رہے ہیں، جس سے مسابقت بڑھ رہی ہے۔
دنیا پر اثرات
چین کی 6G میں ترقی ظاہر کرتی ہے کہ یہ ٹیکنالوجی نہ صرف معاشی ترقی بلکہ بین الاقوامی تعلقات پر بھی اثر ڈالے گی۔ دیگر ممالک کے ساتھ شراکت داری یا مسابقت میں چین کا کردار بہت اہم ہوگا۔
نتیجہ
چین کی یہ کامیابیاں اسے 6G ٹیکنالوجی متعارف کرانے والا پہلا ملک بنا سکتی ہیں۔ 6G نہ صرف ٹیکنالوجی کی دنیا میں انقلاب برپا کرے گی بلکہ مختلف صنعتوں میں بھی نمایاں تبدیلیاں لائے گی۔ چین کی یہ پیشرفت دنیا کے دیگر ممالک کے لیے ایک مثال ہے اور نئی اختراعات کے لیے دروازے کھولتی ہے۔