پاکستان میں آج تک اصل جمہوریت کیوں نہ آسکی
پاکستان میں حقیقی جمہوریت کے قیام میں ناکامی کی متعدد تاریخی، سیاسی، سماجی اور اقتصادی وجوہات ہیں۔ ذیل میں ان وجوہات کی تفصیل بیانکی گئی ہے:
1. قیامِ پاکستان کے بعد سیاسی عدم استحکام
پاکستان کے ابتدائی سالوں میں کوئی واضح آئین موجود نہیں تھا، اور سیاسی نظام کی بنیادیں کمزور تھیں۔
قائداعظم محمد علی جناح کی وفات اور لیاقت علی خان کے قتل نے قیادت کا خلا پیدا کیا، جس سے جمہوری تسلسل متاثر ہوا۔
مختلف حکومتیں قائم ہوئیں، لیکن ان کی مدت کم رہی، اور جمہوری ادارے مضبوط نہ ہو سکے۔
2. فوج کی مداخلت
پاکستان میں فوج نے متعدد بار اقتدار پر قبضہ کیا، جس نے جمہوری عمل کو نقصان پہنچایا۔
جنرل ایوب خان (1958)، جنرل یحییٰ خان (1969)، جنرل ضیاء الحق (1977)، اور جنرل پرویز مشرف (1999) نے مارشل لاء نافذ کیا اور جمہوریت کو پسِ پشت ڈال دیا۔
فوجی حکمرانوں نے بعض اوقات اپنی حکومت کو جائز قرار دینے کے لیے جمہوری ڈھانچے کا استعمال کیا، لیکن حقیقی جمہوریت کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے۔
3. سیاسی جماعتوں کی کمزوری
پاکستان کی سیاسی جماعتیں اکثر ذاتی اور خاندانی مفادات پر مبنی رہیں۔
سیاسی قیادت نے جمہوری اقدار کے فروغ کی بجائے اقتدار پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کی کوشش کی۔
اندرونی اختلافات، بدعنوانی، اور نااہلی نے سیاسی نظام کو غیر مؤثر بنایا۔
4. عدلیہ کا کردار
پاکستان کی عدلیہ نے کئی بار فوجی حکومتوں کو جائز قرار دیا، جیسے نظریۂ ضرورت کے تحت مارشل لاء کو تسلیم کرنا۔
عدلیہ کی یہ روش جمہوریت کے فروغ میں رکاوٹ بنی۔
5. معاشرتی اور سماجی مسائل
عوام کی بڑی تعداد ناخواندہ ہے، جو جمہوری عمل کے شعور کو محدود کرتی ہے۔
جاگیردارانہ نظام نے دیہی علاقوں میں سیاسی آزادی کو دبا رکھا ہے، اور عام شہری جمہوری عمل میں آزادانہ حصہ نہیں لے سکتے۔
6. معاشی عدم مساوات
معیشت پر چند خاندانوں یا طبقات کی اجارہ داری نے وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کو فروغ دیا۔
عام عوام کی معاشی حالت خراب ہونے کی وجہ سے وہ سیاسی اور جمہوری عمل میں فعال شرکت نہیں کر سکتے۔
7. عوامی شعور کی کمی
جمہوریت کے لیے عوامی شعور اور شراکت داری ضروری ہے، لیکن پاکستان میں عوام اکثر ووٹ دیتے وقت ذاتی تعلقات، فرقہ واریت یا ذات پات کو ترجیح دیتے ہیں۔
8. بیرونی مداخلت
بیرونی طاقتوں نے پاکستان کی سیاست پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی، جو جمہوری عمل کے استحکام میں رکاوٹ بنی۔
سرد جنگ کے دوران اور اس کے بعد امریکہ اور دیگر ممالک نے اپنے مفادات کے لیے پاکستان کی حکومتوں کی حمایت یا مخالفت کی۔
9. میڈیا اور سول سوسائٹی کی کمزوری
آزاد میڈیا اور مضبوط سول سوسائٹی جمہوریت کے لیے اہم ہیں، لیکن پاکستان میں ان دونوں کو دبانے کی کوشش کی گئی۔
میڈیا پر پابندیاں اور سول سوسائٹی کے خلاف کریک ڈاؤن جمہوری روایات کو فروغ دینے میں ناکام رہے۔
نتیجہ:
پاکستان میں حقیقی جمہوریت کے قیام کے لیے اداروں کی مضبوطی، عوامی شعور، اور سیاسی قیادت کی مخلصی ضروری ہے۔ جمہوریت کے فروغ کے لیے ضروری ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول عوام، عدلیہ، فوج، اور میڈیا اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی سمجھیں اور ایک مستحکم سیاسی نظام قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں